نئی دہلی،10جون؍(آئی این ایس انڈیا)یوپی انتخابات میں وزیر اعلی کے عہدے کی امیدواری پر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ سوال بالکل غیر حقیقی ہے۔یوپی بی جے پی میں لیڈران کی کمی نہیں ہے،ہم تو ایک جگہ ہیں ہی۔دراصل اس سے پہلے پارٹی ذرائع کے حوالے سے خبریں آئی تھیں کہ بی جے پی مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے چہرے کو آگے رکھ کر ریاست میں اسمبلی انتخابات لڑنے کی تیاری میں ہے۔ذرائع کے مطابق پارٹی کا خیال ہے کہ اتر پردیش میں حکمراں سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو اور بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی کے مقابلے تجربہ کار چہرے کے طور پر راج ناتھ سنگھ کو پیش کیا جا سکتا ہے۔اسی سلسلے میں ووٹروں کو واضح پیغام دینے کے لئے انہیں ریاست میں تشہیری کمیٹی کی کمان بھی سونپی جا سکتی ہے۔تاہم اس معاملے میں فی الحال حتمی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے اور الہ آباد میں ہونے والی پارٹی مجلس عاملہ کی میٹنگ کے دوران اس پر بحث ہو سکتی ہے لیکن ایگزیکٹو کیلئے بنائے گئے پوسٹروں میں راج ناتھ کے چہرے کو اہمیت دی گئی ہے اور غور طلب ہے کہ سہارنپور کی ریلی میں وزیر اعظم نریندرمودی کے ساتھ راج ناتھ سنگھ بھی موجود تھے۔اس کے علاوہ راج ناتھ سنگھ نے حال ہی میں امروہہ میں کسانوں کی ایک ریلی سے خطاب کیا تھا اور جمعرات کو بھی انہوں نے مفاہمت میں کسانوں سے خطاب کیا۔راج ناتھ سنگھ نے ہی 24اپریل کو سارناتھ سے’’دھم چیتنا یاترا‘‘کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا، جس کا اختتام لکھنؤ میں 14اکتوبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ریاست میں وزیراعلیٰ کے عہدے کے امیدوار کے نام پر ابھی بحث ہونا باقی ہے لیکن اس بات کے آثار ہیں کہ راج ناتھ سنگھ کو پیش کیا جا سکتا ہے،انتخابی مہم کے لئے طے کئے جا رہے پروگراموں میں بھی پی ایم اور پارٹی صدر امت شاہ کے علاوہ راج ناتھ سنگھ کی کئی ریلیاں منعقد کرنے کا خیال ہے۔راج ناتھ سنگھ اس سے پہلے بھی اتر پردیش کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔موجودہ وقت میں مرکزی کابینہ میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے راج ناتھ ریاست میں پارٹی کے سب سے قدآورلیڈرہیں کیونکہ کلیان سنگھ کوراجستھان کا گورنربنایا جا چکا ہے۔ریاست میں ترقی، کرپشن، بگڑتے قانون اور نظام کے مسائل پرالیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی بی جے پی کاخیال ہے کہ راج ناتھ کا چہرہ پارٹی کو ریاست میں فائدہ دلاسکتاہے۔تاہم پارٹی کے ایک حصے کا یہ بھی خیال ہے کہ راج ناتھ کو سامنے رکھنے سے برہمن ووٹر خفا ہو سکتے ہیں، اسی لئے انہیں وزیراعلیٰ کے طور پر پیش کرنے کا فیصلہ نہیں کیاگیا ہے، بلکہ پارٹی کے فروغ کا اہم چہرہ بتایا جائے گا۔ویسے بحث یہ بھی ہے کہ راج ناتھ سنگھ خود بھی وزیراعلیٰ کے امیدوارکے طور پر پروجیکٹ کئے جانے کو لے کر بہت پرجوش نہیں ہیں اور اس وجہ سے بھی ان کا چہرہ پیش کرنے کا فیصلہ نہیں ہو پایا ہے۔